بُلش ریورسل انداز رجحان میں تبدیلی کے تصدیق کے طور پر کام کرتا ہے
بننے والی فیگر یا تصویر بلکل وہی ہوتی ہے کہ جو کہ سٹک سینڈوچ میں سامنے آتی ہے - درمیانی کینڈل سٹک کے بغیر سینڈوچ میچنگ لوو میں تبدیل ہوجاتی ہے - طویل کالی کینڈل سٹک اشارہ ہوتی ہے کہ تنزلی کے رجحان کا تسلسل ہے اور اگلے دن قیمت بلند لیول پر اوپن ہوتی ہے اور گزشتہ روز کے لیول پر کلوز ہوتی ہے - اس کے نتیجہ میں ہم دو کالی کینڈل سٹکس کو دیکھتے ہیں جن کی اختتامی قیمت ایک سی ہی ہوتی ہے
یہ انداز اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ قیمت نئے کم ترین لیولز حاصل کرنے کے باوجود باٹم لیولز تک پہنچ گئی ہے
پیٹرن کی شناخت کس طرح کی جائے :
1. ایک طویل کالی کینڈل سٹک چارٹ میں بنتی ہے
2.
دوسری کینڈل سٹک بھی کالی ہوتی ہے اور دوسرے روز کی اختتامی قیمت پہلے روز کی اختتامی قیمت کے برابر ہی ہوتی ہے
انداز کا بننا
مارکیٹ بئیرش رجحان میں تجارت کرتی ہے جس کی تصدیق چارٹ میں بننے والی طویل کالی کینڈل سٹک کرتی ہے - اگلے روز قیمت بلند لیول پر شروع ہوتی ہے اور مزید اوپر جاتی ہے لیکن تجارتی روز کے اختتام پر قیمت سابقہ لیول پر بند ہوتی ہے - یہ قلیل مدتی سپورٹ کی ایک عمومی تصدیق ہے - جو کہ بئیرز کے لئے ایک بڑی رکاوٹ بنی ہے جو کہ اس سگنل کو نظر انداز کرتے ہیں - اس انداز کا نظر انداز کیا جانے سے وہ رجحان میں تبدیلی کے موقع کو ضائع کردیتے ہیں
اسی دوران رجحان کے بننے کے دوران ملنے والا نفسیاتی تاثر کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتا ہے - اہم بات یہ ہے کہ دو تجارتی دنوں کا ایک ہی لیول پر بند ہونا ضروری ہے
رجحان کی فلیکسی بیلیٹی اور ٹرانزفارمیشن
انداز یا پیٹرن میں ہر روز کی باڈی لمبی بھی ہوسکتی ہے تو مختصر بھی - اس کے انداز کے سمجھنے میں کوئی فرق نہیں آتا ہے
انداز کے بننے کے بعد ایک طویل کینڈل سٹک جو کہ سیاہ رنگ کی ہوتی ہے عمل میں آتی ہے اور یہ عموما بئیرش ہی ہوتی ہے - اس صورتحال میں یہ لازم ہے کہ کینڈل سٹک کے مصدقہ ہونے کا انتظار کیا جائے
ایک جیسے انداز
میچنگ لوو انداز بلکل ہومنگ پیجن کی طرح کا معلوم ہوتا ہے - بہرحال دوسری کینڈل سٹک کو ایک ہی جیسی کلوزنگ پرائس کی وجہ سے انگلفنگ نہیں کہا جاسکتا ہے